117

حقائق پر فیصلہ کرینگے، موسم گرما میں گرمی اور سرما میں سردی والا فیصلہ نہیں دیتے‘

لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہےکہ عدالتیں آزاد ہیں اور رہیں گی، آزادی سے فیصلے دیں گی لیکن عدالتی فیصلوں کو ناراضی اور جھگڑے کی وجہ نہیں بنانا چاہیے۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وکیل کو صاحب قانون سمجھا جاتا ہے اور ایک وکیل کو پتا ہونا چاہیے اسے کس طرح عدالت میں پیش ہونا ہے، وکلا نے شاید پڑھنا چھوڑ دیا ہے، وکلا کا کام جج صاحبان کی قانونی معاونت کرنا ہے ، اس لیے وکیل کوپتا ہونا چاہیے کہ جج، سائل اور ساتھی وکیل کے ساتھ کیسا برتاؤ ہونا چاہیے۔

چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ وکلا اور جج صاحبان ایک دوسرے کے حریف نہیں ہوسکتے اور نہ ہیں، اس گھر کی حفاظت کا اصل کام وکلا نے ہی کیا ہے، قانون کی حکمرانی کے لیےجج اور وکلا ایک ہی گھر میں رہ کرکام کرتے ہیں، انہیں ایک دوسرے کےساتھ ناراض نہیں ہونا چاہیے، جج صاحبان اور وکلا کے درمیان تناؤ کی سمجھ نہیں آتی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں