0

عالمی درجہ حرارت کو معمول پررکھنے والا ’گلف اسٹریم‘ نظام جلد بے عمل ہوسکتا ہے

کوپن ہیگن: ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ زمین اور بالخصوص سمندری درجہ حرارت کو معمول پر رکھنے والا عالمی سمندری نظام، ’گلف اسٹریم‘ تیزی سے کمزور ہورہا ہے اور خدشہ ہے کہ یہ 2025 تا 2095 تک مکمل بند ہوجائے گا۔گلف اسٹریم بحرِ اٹلانٹک میں پانی کے بہاؤ کا وہ نظام ہے جو گرم اور قدرے تیز بڑی لہروں (اوشن کرنٹس) پر مشتمل ہے۔ یہ امریکہ اور کینیڈا سے چلتا ہے اور یورپ تک جاتا ہے۔ یہ فلوریڈا کے پانیوں سے شروع ہوتا ہے جس کی بدولت سمندر اور اس سے متصل علاقوں کا درجہ حرارت معتدل رہتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ 1600 برس سے یہ نظام کمزور پڑرہا ہے اور متاثرہونے کی صورت میں اس کے خوفناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔تاہم سائنسی برادری کے دیگر ماہرین گلف اسٹریم کے فوری طور پر متاثر ہونے سے اتفاق نہیں کرتے۔ واضح رہے کہ گلف اسٹریم کا ایک اور تکنیکی نام ’ ایٹلانٹک میری ڈائنل اوورٹرننگ سرکولیشن‘ (اے ایم او سی) بھی ہے۔ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ یہ نظام 2025 سے مزید کمزور ہوگا اور 2095 تک تباہ ہوجائے گا۔ جبکہ سال 2050 کو اس ضمن میں غیرمعمولی اہم قرار دیا جارہا ہے۔ ماضی میں بھی ایسا ہوا ہے اور اس سے چند عشروں میں عالمی درجہ حرارت میں 10 درجے سینٹی گریڈ تک کا فرق آچکا ہے۔اسی بنا پر سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ہمیں زمینی درجہ حرارت میں اضافہ روکنے کی سرتوڑکوششیں کرنا ہوں گی۔ یہ اضافہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج سے ہورہا ہے جو گرین ہاؤس گیس ہے اور زمین کے فضائی درجہ حرارت کو مزید گرم کررہی ہے۔کئی سائنسدانوں نے اس کا جائزہ لیا ہے جس کے سربراہ، جامعہ کوپن ہیگن کے پروفیسر پیٹرپٹلوسن ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ اے ایم او سی نظام، برفانی عہد (آئس ایج) میں بند ہوتا اور کھلتا رہا ہے۔ آخری مرتبہ یہ بند ہوکر 12000 سال قبل دوبارہ سرگرم ہوا تھا۔لیکن ماہرین کے اعتماد کی وجہ ان کی سائنسی پیش گوئیاں ہیں جو اس نظام کے متعلق درست ثابت ہوچکی ہیں۔ اول عالمی درجہ حرارت میں 1.1 سینٹی گریڈ بڑھا ہے، دوم گرین لینڈ کی برف تیزی سے پگھل رہی ہے، سوم کاربن سے بھرپور پرمافراسٹ (مسلسل برفیلے علاقے) بھی گھلنے اور پگھلنے لگے ہیں۔ماہرین نے یہ تحقیق سائنسی جریدے نیچر میں شائع کرائی ہے جس میں 1870 سے اب تک درجہ حرارت اور دیگر عالمی ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے۔ تاہم اس پر مزید تحقیق جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں