0

ڈالر مہنگا ہونے کی بڑی وجہ سامنے آ گئی

کراچی: وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے درآمد سامان سے پابندی ختم ہونے کے بعد ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ درآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔کراچی پورٹ حکام کے مطابق بندر گاہوں پر پھسنے ہوئے چھ ہزار کنٹینرز میں سے ڈھائی ہزار کنٹینرز کلئیر کرا لیے گے، سب سے زیادہ 1500 کنٹینر پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے کلیئر ہوئے ہیں۔حکام کا بتانا ہے کہ آئی سی ٹی سے 1100 اور ایس اے پی ٹی ایل سے 900 کنٹینرز کلیئر ہوئے ہیں جبکہ پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ کے مختلف ٹرمینلز پر اب بھی 3500 کے قریب کنٹینرز کلیرنس کے انتظار میں ہیں۔
پورٹ حکام کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو درآمدی مال کلیئر کرنے کی اجازت کے بعد 2500 کنٹینرز کلیئر ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے چار ارب 20 کروڑ ڈالر آنے کے بعد روپے کی قدر بہتر ہوئی تھی۔تاہم پچاس فیصد سے بھی کم کنٹینرز ریلیز ہونے کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ڈالر 285 روپے کا ہو گیا۔فاریکس ڈیلرز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کنٹینرزکی کلیئرئینس اور درآمدی کی آمد جاری ہت اس لیے روپے پر پریشر برقرار رہے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں