0

خرم دستگیر نے 10 نومبر سے پہلے عام انتخابات کی پیشگوئی کر دی

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے توانائی اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خرم دستگیر نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات اسی برس 10 نومبر سے پہلے ہو جائیں گے۔ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا اسمبلی مدت مکمل کر لے تو 60 دن یا پہلے ختم کی جائے تو 90 دن بعد الیکشن ہونے ہیں۔وفاقی وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا ملک میں عام انتخابات کسی صورت 10 نومبر 2023 سے آگے نہیں جا سکتے، قومی اسمبلی نے الیکشن کے لیے تمام درکار وسائل بجٹ میں منظور کرلیے ہیں لیکن قانون کے مطابق الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو ہی دینی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی میں 10 پوائنٹس کمی ہوئی ہے لیکن اب بھی ناقابل برداشت سطح پر ہے، معاشی اضطراب اور عدم استحکام والی حالت اب کم ہو رہی ہے۔خرم دستگیر کا کہنا تھا 2007 میں خیبرپختونخوا میں نگران سیٹ اپ 150 دن رہا، 2018کے برعکس اس الیکشن کا نتییجہ عوام کے ووٹ کے مطابق ہی آئے گا۔9 مئی کے واقعات کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر کا کہنا تھا تیاری ہو رہی ہے کیسز جلد فائل ہوں گے، شواہد اور ثبوتوں کے ساتھ کیسز فائل ہوں گے، جس نے سول املاک پر حملے کیے ان پر سول کورٹ مقدمہ چلے گا، جس نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے ان پر ملٹری کورٹ میں مقدمات چلیں گے۔ترجمان استحکام پاکستان پارٹیپروگرام میں شریک استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی ترجمان فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا ملک میں افراتفری اور انتشار ختم کرنے کا ایک ہی فارمولا ہے کہ الیکشن کی طرف بڑھا جائےپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی واحد سیاستدان ہیں جنھوں نے ریاستی تنصیبات پر حملے کیے، جس کے یہ ایجنڈے ہوں یقیناً اس پر مقدمات بھی اتنے ہی ہوں گے۔فردوس عاشق اعوان نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ہماری جماعت سے سب سے زیادہ رابطہ عثمان بزدار نے کیا ہے، پارٹی میں مشاورت ہوئی ہم نے کہا کہ عثمان بزدار کو وہاں جانا چاہیے جو ان کی جگہ ہے، عثمان بزدار ریسٹ پر جانا چاہتے ہیں جبکہ ان کو اریسٹ پر جانا چاہیے۔استحکام پاکستان پارٹی کی ترجمان فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا عثمان بزدار نے بھی پارٹی میں شمولیت کے لیے بارہا رابطہ کیا لیکن یہ فیصلہ کیا گيا ہے کہ انہیں پارٹی میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں