0

وزیراعظم کا سیکریٹری جنرل او آئی سی کا ٹیلی فونک رابطہ، اسلاموفوبیا کے مسئلے پر گفتگو

اسلام آباد :وزیراعظم شہبازشریف اور سیکریٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم حسین ابراہیم طہ ٰ کا ٹیلی فون رابطہ، اسلاموفوبیا کے مسئلے پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم اور سیکریٹری جنرل او آئی سی نے بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے مسئلے پر بات چیت کی، دونوں قائدین نے قرآن کریم کی بے حرمتی ور ایسے واقعات کے تدارک کے حوالے سے بات کی۔ کہ پاکستان اسلامی دنیا کے دِل دکھانے والے واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہے، تمام مذاہب، مقدس ہستیوں ، صحائف ، مقدس کتابوں اور علامات کی توہین کا کوئی جواز قبول نہیں کیاجاسکتا، ایسے قبیح واقعات کو آزادی اظہار رائے یا احتجاج کا نام دینا قابل قبول نہیں، سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان نے مسئلے پر قائدانہ کردارادا کیا، شہزادہ محمد بن سلمان کی مذموم واقعے کے فوری بعد او آئی سی اجلاس بلانے میں کردار کو سراہتے ہیں۔ وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئےمزید کہا کہ ایسے واقعات روکنے کے لئے اسلامی دنیا کی متفقہ آواز کے طورپر او آئی سی جامع حکمت عملی مرتب کرے، عالمی سطح پر آگاہی پیدا کرنے کے لئے بھی او آئی سی کو کردار ادا کرنا ہوگا، عالمی سطح پرمؤثر قانون سازی کے لئے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے کام کرنے کی ضرورت ہے، اسلام اورمسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی، اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے واقعہ پر اوآئی سی کے اجلاس اور کردار پر تحسین کرتے ہوئے سویڈن واقعے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر جنیوا میں قائم انسانی حقوق کونسل میں فوری بحث کرانے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ او آئی سی یہ معاملہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی سطح پر بھی اٹھانا چاہیے، اقوام متحدہ کے دیگر اداروں میں بھی امت مسلمہ کے جذبات مجروح کرنے والے معاملے کو اٹھایاجائے۔ دوسری جانب سیکریٹری جنرل او آئی سی کا کہنا تھا کہ قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعے سے پوری امت مسلمہ کے دِل کو ٹھیس پہنچی ہے، اسلاموفوبیا کے مسئلے سے نمٹنا اور اس رجحان کو روکنے کی کوشش او آئی سی کی اولین ترجیح ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے او آئی سی میں پاکستان کے فعال کردار کو بھی سراہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں