113

امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کے تگڑے ہونے کا تسلسل جاری

لاہور: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی طرف سے معاشی پیکیج کی بحالی کے بعد مسلسل دوسرے روز روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں تنزلی دیکھی گئی جبکہ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد دوبارہ بدترین مندی ریکارڈ کی گئی۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید 47 پیسے کی گراوٹ دیکھی گئی اور قیمت 174 روپے 77 پیسے سے کم ہو کر 174 روپے 30 پیسے ہو گئی ہے۔

گزشتہ روز بھی انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 47 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور قیمت 175 روپے 24 پیسے سے گر کر 174 روپے 77 پیسے ہو گئی تھی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی طرف سے ملنے والی 1ارب 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی قسط کے بعد روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مزید تنزلی دیکھنے کو ملی گئی جبکہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین کی طرف سے سعودی امداد جلد ملنے کی خبروں کے بعد امریکی کرنسی میں گراوٹ اور روپیہ کے تگڑا ہونے کا تسلسل دیکھنے کو ملے گا۔

دوسری طرف پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد 796.48 پوائنٹس کی بدترین مندی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 44948.52 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا، پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 1.74 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی جبکہ 11 کروڑ 5 لاکھ 50 ہزار 851 شیئرز کا لین دین ہوا جس کے باعث سرمایہ کاروں کو ایک مرتبہ پھر اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

گزشتہ دو روز کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی کے باعث 1540 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی تھی اور اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حصص بازار میں جاری مندی کی سب سے بڑی وجہ مانیٹری پالیسی کے اعلان کے بعد بنیادی شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کا اضافہ ہے جس کے باعث سرمایہ کار غیر یقینی صورتحال کے باعث دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں