118

سوڈان میں سول حکومت بحال، معاہدے کے بعد عبداللہ حمدوک دوبارہ اقتدار میں آگئے

گزشتہ روز سوڈان میں فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوئے معاہدے کے بعد برطرف وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے دوبارہ حکومت سنبھال لی۔

معاہدے کیلیے اقوام متحدہ، امریکا اور کچھ دیگر ممالک نے ’’اہم کردار‘‘ ادا کیا ہے۔

حکومت اور فوج کے درمیان ہوئے معاہدے کے تحت فوجی بغاوت کے دوران حراست میں لیے گئے سیاسی رہنماؤں اور حکام کو جلد رہا کردیا جائے گا جس میں ملک کی سب سے بڑی جماعت اُمہ پارٹی کے رہنما بھی شامل ہیں۔


وزیراعظم عبداللہ حمدوک ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک خود مختار کابینہ کی سربراہی کریں گے۔

دوسری جانب دارالحکومت خرطوم میں معاہدے کی تفصیلات منظرعام پر آنے کے بعد وزیراعظم عبداللہ حمدوک پر تنقید کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ مظاہرین نے صدارتی محل کی جانب پیش قدمی کی تو فوج نے انہیں منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس بھی استعمال کی۔


لوگوں نے وزیراعظم حمدوک پر اُن کی جدوجہد کو بیچنے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ حمدوک کا کہنا ہے کہ وہ خون ریزی سے بچنے کیلیے معاہدے پر آمادہ ہوئے ہیں۔


سوڈان میں 25 اکتوبر کی فوجی بغاوت کے بعد سے ہنگامے برپا تھے اور عوام کی جانب سے فوج پر بھرپور دباؤ تھا۔ فوج نے عوامی احتجاج کو کچلنے کی ہر ممکن کوشش کی جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی۔ ہنگاموں کے دوران 40 کے قریب ہلاکتیں بھی واقع ہوئیں جن میں حالیہ مرنے والا ایک نوعمر لڑکا بھی شامل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں