141

کافی یا چائے فالج اور ڈیمنشیا کا خطرہ کم کرسکتی ہے: تحقیق

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کافی یا جائے پینے سے انسان میں فالج اور ڈیمنشیا کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔

PLOS Medicine میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ کافی پینے سے ڈیمنشیا، یا یادداشت میں کمی اور فالج کے بعد کاگنیٹِو فنکشن میں کمی کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

اعداد و شمار نے تناسب کی صورت میں نتیجہ ظاہر کیا کہ: وہ لوگ جو روزانہ دو یا تین کپ کافی یا تین سے پانچ کپ چائے، یا چار سے چھ کپ کافی اور چائے کا مجموعہ پیتے ہیں، ان میں ڈیمنشیا اور فالج کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 20فیصد تک کم تھا جنہوں نے ان میں سے کسی بھی قسم کا مشروب نہیں پیا تھا۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ ان مشروب کے دو سے تین کپ پیتے ہیں ان میں امریکیوں کےلیے غذائی ہدایات میں تجویز کردہ مقدار میں فالج کا خطرہ 32 فیصد کم تھا اور ڈیمنشیا کا خطرہ 28 فیصد کم تھا۔

کافی کے اکیلے یا چائے کے امتزاج کے ساتھ فالج کے بعد، یا ویسکولر، ڈیمنشیا، جوکہ فالج کے بعد ہوتا ہے، کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

چین کی تیانجن میڈیکل یونیورسٹی کے محققین کے مطابق۔

’ہمارے نتائج نے تجویز کیا کہ کافی اور چائے کا اعتدال پسند استعمال الگ الگ یا مجموعہ میں فالج اور ڈیمنشیا کے کم خطرے سے منسلک تھا۔‘

’تاہم، آیا اس طرح کی معلومات کی فراہمی فالج اور ڈیمنشیا کے نتائج کو بہتر بنا سکتی ہے، اس کا تعین کرنا باقی ہے‘، محقق نے کہا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، فالج، یا دماغ میں خون کا خراب بہاؤ سیل کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے، عالمی سطح پر 10 فیصد اموات کا سبب بنتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں