143

علی زیدی کو کس مقدمے کے تحت گرفتار کیا گیا؟ دفعات سامنے آگئیں

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی کو سندھ پولیس نے گرفتار کر لیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا کہ علی زیدی کو کراچی سے گرفتار کیا گیا ہے، علی زیدی کو پی ٹی آئی سندھ کے دفتر سے گرفتار کیا گیا۔ترجمان علی زیدی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر کو پولیس اہلکار اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق علی زیدی کی گرفتاری ابراہیم حیدری تھانے میں درج مقدمے میں کی گئی، علی زیدی کے خلاف آج ابراہیم حیدری تھانے میں مقدمہ درج ہوا، مقدمہ شہری فضل الہیٰ کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ فراڈ اور دھمکی کی دفعات کے تحت درج کرایا گیا۔پی ٹی آئی سندھ کے ترجمان نے دفتر پر غیر قانونی پولیس چھاپے اور صوبائی صدر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علی زیدی پی ٹی آئی سندھ سیکرٹریٹ میں تنظیمی عہدیداران سے ملاقات کر رہے تھے، پولیس اہلکاروں نے علی زیدی کو گرفتار کرکےنامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ترجمان پی ٹی آئی سندھ کا دعویٰ ہے کہ پولیس اہلکار جاتے وقت دفتر میں موجود کچھ افراد کے موبائل فونز بھی ساتھ لے گئے۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ علی زیدی کو بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کیا گیا ہے، ظلم اور جبر کا یہ نظام کسی طور پر قبول نہیں ہے۔مقدمے کا متن سامنے آگیاعلی زیدی پر درج مقدمے کا متن بھی سامنے آگیا ہے جس میں مدعی نے الزام عائد کیا ہے کہ علی زیدی نے مجھ سے 2013 میں 18 کروڑ روپے لیے، پلاٹ کی فائل دی جس کی قیمت 16 کروڑ پچھتر لاکھ روپے بتائی، علی زیدی نے ایک کروڑ 25 لاکھ روپے چھ ماہ بعد دینے کا وعدہ کیا، وقت مقررہ پر رقم کا تقاضہ کیا تو ملزم ٹال مٹول کرنے لگا، رقم نہ ملنے پر پلاٹ کی فائل بیچنا چاہی تو وہ بھی جعلی نکلی، ملزم سے رقم کے لیے بار بار رابطہ کرنے پر دھمکیاں دی گئیں، ملزم کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔یاد رہے کہ علی زیدی سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر بھی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں