114

منی بجٹ ، صدر مملکت کا آرڈیننس پر دستخط کرنے سے انکار ، حکومت نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد ( آن لائن )صدر مملکت عارف علوی کے آرڈیننس پر دستخط کے انکار کے بعد حکومت نے منی بجٹ اسمبلی سے منظور کروانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ آج ایوان میں پیش کیا جائے گا ، منی بجٹ میں 170 ارب کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق صدر کی جانب سے آرڈیننس جاری کرنے سے انکار کے فوری بعد وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ٹیکس ترمیمی بل ، فنانس بل 2023 کی منظوری دی گئی جسے اب دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا۔ حکومت نے ایک کھرب 70 ارب روپے کے فنڈز اکٹھے کرنے کے لیے ’ٹیکس اور نان ٹیکس اقدامات‘ متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا۔تاہم آخری لمحات میں اس نے نان ٹیکس اقدامات بالخصوص ایک کھرب روپے اکٹھے کرنے کے لیے فلڈ لیوی کی تجویز چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔رات گئے ہونے والی پیش رفت میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مقامی سطح پر تیار ہونے والی سگریٹس پر فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی بڑھانے کے لیے ایس آر او 178 جاری کیا جس سے تمباکو کی مصنوعات پر عائد ٹیکس سے 60 ارب روپے اکٹھے ہوں گ اس کے علاوہ حکومت جنرل سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے سے مزید 55 ارب روپے حاصل کرے گی۔اس کے علاوہ بقیہ 55 ارب روپے ہوائی جہاز کے ٹکٹس، چین کے مشروبات پر ایکسائیز ڈیوٹی بڑھا کر اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کر کے اکٹھے کیے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں