118

ملک کے معاشی بحران پر علی ظفر کا اسحاق ڈار اور اسد عمر سے سوال

اسلام آباد ( آن لائن ) معروف گلوکار اور اداکار علی ظفر نے موجودہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں اسد عمر اور حماد اظہر سے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا فارمولا پوچھ لیا۔اپنی ٹوئٹ کے ساتھ علی ظفر نے ایک آڈیو پیغام بھی شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے ملک کی معاشی صورت حال پر حکومت اور اپوزیشن کو مخاطب کیا ہے۔علی ظفر نے کہا ہے کہ ایک محب وطن ہونے کے ناطے چند عاجزانہ سوالات ہیں۔ پاکستان کی معیشت جس نہج پر پہنچ گئی ہے اس میں کس کس کا ہاتھ ہے؟حکومت اور اپوزیشن کے دعوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ جو نئی حکومت آتی ہے وہ سارا الزام پچھلی حکومت پر دھر دیتی ہے ، جو حکومت سے باہر ہوتے ہیں وہ برسراقتدار لوگوں پر الزام لگاتے ہیں، ان کا دعویٰ ہوتا ہے کہ جب ہم آئیں گے تو جادو کی چھڑی گھمائیں گے اور سب ٹھیک ہوجائے گالیکن ایسا کچھ نہیں ہوتا اور نہ کبھی ہوا۔علی ظفر نے مزید کہا کہ بہت ہی کم ایسے مواقع نظر آئے جب یہ دیکھا گیا کہ ملک درست سمت کی جانب گامزن ہے لیکن وہ دیرپا نہیں رہے۔گلوکار نے سوال اٹھایا کہ موجودہ صورت حال میں جب ایک کڑی جو کئی دہائیوں سے چلی آرہی ہے، اس میں ایک ایک شخص یا کسی ایک حکومت کا قصور ہے یا سب کا ہی حصہ ہے؟۔اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ اس صورت حال سے کیسے نکلا جاسکتا ہے، اس پر ایک صحتمند اور مدلل بحث ہوسکتی ہے جس میں گالم گلوچ اور الزامات کے بجائے اعداد و شمار اور حقائق کو مدنظر رکھ بات کی جائے۔علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہم یہی دیکھتے ہیں کہ ایک حکومت آتی ہے اور کہتی ہے کہ پچھلی حکومت نے بیڑا غرق کردیا اوراب ہم یہ کررہے ہیں۔ پھردوسری حکومت آتی ہے اور وہ بھی یہی کہتی ہے۔ ہمیں کوئی تحریری حکمت عملی یا منصوبہ بتادے کہ اس پر عمل کرکے وہ ملک کو ٹھیک کردیں گے اور ملک اتنے سال اور اتنے عرصے میں ترقی کی جانب گامزن ہوجائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں