144

پنجاب میں کپاس پر کیڑوں کا حملہ، فصل کو نقصان پہنچنے پر پیداوار میں کمی کا خدشہ

ملتان: پنجاب کے مختلف اضلاع میں کپاس کی فصل پر سفید مکھی اور گلابی سنڈی کا حملہ کافی حد تک بڑھ چکا ہے جس سے کپاس کی فصل کو نقصان پہنچنے پر پیداوار میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔

محکمہ زراعت نے رواں سال کپاس کی کاشت کا ہدف چھیالیس لاکھ ایکڑ رقبہ مقرر کیا لیکن کھاد، زرعی ادویات، بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور کاشتکاروں کی عدم دلچسپی کے باعث 31 لاکھ ایکڑ رقبے پر ہی کپاس کاشت کی جا سکی جس پر محکمہ زراعت کو پیداواری ہدف بھی بیاسی لاکھ بیلز سے کم کر کے چھیاسٹھ لاکھ بیلز کرنا پڑ گیا لیکن موجودہ صورتحال میں کپاس کی فصل پر سفید مکھی اور گلابی سنڈی کا حملہ شدت اختیار کر گیا ہے اور رہی سہی کسر مارکیٹ میں جعلی زرعی ادویات کی بھرمار نے پوری کر دی ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں کی اکثریت محکمہ زراعت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔

صوبائی وزیر زراعت کا موقف ہے کہ جعلی سپرے کی فروخت سے فصل کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے، اسی لیے کاشتکار جعلی زرعی ادویات کی فروخت پر نشاندہی کریں تاکہ کارروائیوں کا دائرہ کار مزید وسیع کر سکیں۔

کپاس کی موجودہ صورتحال سے پیداوار میں مزید کمی کا امکان ہے لیکن پھٹی کی قیمت بہتر ہونے کے باوجود کاشتکار تنظیموں نے حکومت سے کپاس کی امدادی قیمت بھی مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں