183

سوئٹزر لینڈ، ڈنمارک اور ناروے کا کابل میں اپنے سفاتخانے بند کرنیکا اعلان

کابل: (نیوزڈیسک) افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال گھمبیر ہوگئی۔ سوئٹزر لینڈ، ڈنمارک اور ناروے نے کابل میں اپنے سفاتخانے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ جرمنی اور فرانس نے سفارتی عملہ میں خاطر خواہ کمی کر دی۔

نیٹو کے اہم اجلاس میں سفارتی مشن کابل میں برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ پینٹاگون کے مطابق امریکا اپنے سفارتی عملہ اور شہریوں کے انخلاء کے لیے 3 ہزار فوج چوبیس گھنٹے کے اندر کابل روانہ کرے گا۔

پاکستان میں سابق افغان سفیر عمر زخیلوال کا کہنا ہے کہ اشرف غنی نے 7 سال افغانستان کو ذاتی جاگیر کی طرح چلایا، سرکاری وسائل خود کو عظیم لیڈر ثابت کرنے کی کوششوں میں لگا دیئے، افغانستان کو بچانا ہے تو اشرف غنی کو ہٹا کر مذاکراتی ٹیم کو اختیار دینے ہونگے۔ انہوں نے موجودہ چیف جسٹس کو نگران حکومت کے لیے موزوں امیدوار قرار دیا۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے مطابق افغان حکومت نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ماسکو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرگئی لاروف نے کہا کہ یہ اجلاس بین الافغان مذاکرات کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

طالبان نے قندہار، ہرات، لوگر اور ہلمند کے چار اہم ترین صوبوں پر ایک ہی دن میں قبضہ کر لیا۔ ہرات سے ملیشیا کمانڈر اسماعیل خان، گورنر ہرات، پولیس چیف، اور لوگر صوبے کے گورنر کو طالبان نے حراست میں لے لیا۔ چاروں صوبوں سے ہزاروں افغان فورسز نے بھی ہتھیار ڈال دیئے۔

ہرات ائیرپورٹ سے طالبان نے بھارتی لڑاکا طیارہ قبضے میں لے لیا۔ ہرات میں ہی بھارت کے تعمیر کردہ، سلمی ڈیم کی حفاظت پر مامور افغان فورسز نے بھی ہتھیار ڈال دیئے جبکہ گزشتہ روز قندوز سے بھارتی ہیلی کاپٹر بھی طالبان کے ہاتھ آیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں