113

تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو جہانگیر ترین گروپ اپوزیشن کا ساتھ دے گا یا نہیں؟فیصلہ کر لیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں ترین گروپ کے اراکین کی غیر رسمی ملاقات ہوئی جس میں نعمان لنگڑیال، زوار وڑائچ ، عون چودھری، سلمان نعیم، لالہ طاہر، خرم لغاری، اسحق خاکوانی، فیصل حیات

جبوانہ اور اجمل چیمہ شریک ہوئے۔غیر رسمی ملاقات کے دوران اہم امور پر مشاورت کی گئی۔ جہانگیر ترین کے حامی ارکانِ اسمبلی نے آئندہ لائحہ عمل کے لئے مشاورت کی اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترین گروپ کے ہم خیال ارکان نے اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں کی ملاقاتوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کے ہونے والے رابطوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت ترین گروپ سے ملاقات کی خواہشمند ہے۔ذرائع کے مطابق ترین گروپ کے رہنمائوں نے غیر حاضر دوستوں سے فون پر بھی مشاورت کی، گروپ کے ارکان کو پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کی حتمی پالیسی کا انتظار ہے۔ذرائع کے مطابق فی الحال اراکین پارٹی کے ساتھ کھڑے رہنے کا موقف اختیار کریں گے، اپوزیشن کے حتمی کارڈز سامنے آنے کے بعد جہانگیر ترین اپنا لائحہ سامنے لائیں گے۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترین گروپ نے اپوزیشن کے حتمی کارڈ سامنے آنے تک خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سیاسی حالات میں دیکھو اور انتظار کرو پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔جہانگیر ترین کو آگاہ کیا گیا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ترین گروپ سے ملاقات کی خواہشمند ہے تاہم جہانگیر ترین نے اپنے کارڈ سینے سے لگا لیے اور صورتحال کا مزید جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔علاوہ ازیں رہنما جہانگیر خان ترین نے قذافی اسٹیڈیم میں ہم خیال رہنمائوں کے ہمراہ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کا میچ دیکھا ۔ جہانگیر ترین کے ہمراہ اسحاق خاکوانی، نعمان لنگڑیال ، عون چوہدری نے قذافی اسٹیڈیم میں میچ دیکھا۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ امید ہے کراچی کے بعد لاہور میں بھی زبردست میچز ہوں گے،جو بھی ٹیم

اچھی ہووہی ٹورنامنٹ جیتے ، میری ٹیم جب کامیابی ہوتی ہے تو مجھے بہت خوشی ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ رضوان کو کپتان بنانے کا فیصلہ میرے بھائی کا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں