164

طالبان کابل سے 90 میل دور، ہرات، غزنی کے بعد قندھار بھی فتح کرلیا

کابل: (نیوزڈیسک) طالبان افغان دارالحکومت کابل سے 90 میل دور رہ گئے۔ ہرات، غزنی کے بعد قندھار بھی فتح کر لیا۔ افغان حکومت کابل اور چند علاقوں تک محدود رہ گئی۔ امریکا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں، سفارتی عملے کو نکالنے کے لئے فوجی کابل بھیجنے کا اعلان کر دیا۔

طالبان کی پیش قدمی تیزی سے جاری، اب تک 12 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ جما لیا۔ طالبان نے دوسرا اہم ترین شہر قندھاربھی فتح کرلیا۔ طالبان افغان دارالحکومت کابل سے 90 میل دور رہ گئے، ہرات اور غزنی پر پہلے ہی کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اہم صوبوں قندھار، ہلمند، ہرات اور بادغیس کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ طالبان نے ہرات ایئر پورٹ سے بھارتی لڑاکا طیارہ بھی قبضے میں لے لیا۔
افغان حکومت کابل اور چند علاقوں تک محدود ہو کر رہ گئی۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے طالبان سے سفارت خانے پر حملہ نہ کرنے کی گارنٹی مانگ لی ہے۔

ادھر امریکا نے افغانستان سے سفارتی عملہ نکالنے کی ہنگامی تیاریاں شروع کر دیں۔ پینٹا گون کے مطابق 3 ہزارامریکی فوجی 24سے 48 گھنٹے میں کابل پہنچ جائیں گے۔ تاہم یہ فوجی طالبان کے خلاف حملوں کے لیے استعمال نہیں کیے جائیں گے۔

ترجمان امریکی دفترخارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ کابل میں سفارت خانہ کھلا رہے گا اورکام جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دستبرداری یا انخلا نہیں، کابل میں بدلتی ہوئی سکیورٹی صورتحال کے باعث وہاں موجود اپنے شہریوں کی تعداد میں کمی کر رہے ہیں۔ افغانستان میں بزور طاقت بننے والی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔

ادھربرطانیہ نے بھی افغانستان سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے 600 فوجیوں کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ چار ہزار برطانوی شہری اب بھی افغانستان میں مقیم ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں