511

تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں

خصوصی تحریر(زاہدخٹک)
اگست آزادی کا مہینہ،،خوشی کے آنسو بہانے کامہینہ،،وطن کیلئے قربانیاں دینے والوں کی یاد کا مہینہ ہے۔۔14اگست سے قبل ایک دن 4اگست بھی آتا ہے۔۔جسے ہم یوم شہدائے پولیس کے نام سے مناتے ہیں۔۔”شہادت”اللہ رب العزت کاخاص اعزاز ہے جسے وہ صرف اپنے منتخب کردہ خوش نصیب لوگوں کو ہی عطا کرتا ہے۔ پولیس کی آبیاری میں شامل ہزاروں شہداء کا لہو اس حقیقت کا عکاس ہے کہ ہمارے افسر و جوان عوام کی جان ومال کے تحفظ اورپیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں”شہید”کے رتبے پر فائز ہونافخر سمجھتے ہیں۔آج مادر وطن کا دفاع اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کا دن ہے۔ہم سلام پیش کرتے ہیں وطن کے ان رکھوالوں کو جن کے لہو سے امن کے چراغ روشن ہوئے۔۔ سلام ہے ان سپوتوں کو جن کی وجہ سے ہماری جان و مال،عزت اور آبرو محفوظ ہے۔۔پاکستان کےچاروں صوبوں کی پولیس کےکارنامے ہماری سنہری تاریخ کا حصہ ہیں۔۔ قربانیوں کی اس راہ میں خیبرپختونخوا پولیس واضح آگے نظر آتی ہے۔۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ڈیڑھ ہزار سے زائد افسروں اور جوانوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ کمانڈنٹ ایف سی صفوت غیور ہمارا فخر ہیں۔۔ایڈیشنل آئی جی اشرف نور،سی سی پی او پشاور ملک سعد اور ڈی آئی جی بنوں عابد علی، خان ڈی پی او اقبال مروت۔ایس پی خورشید ۔ اور ڈی ایس پی ۔خان رازق بہادری اور دلیری کی چند ایک مثالیں ہیں۔ قربانیوں کی داستاں اتنی طویل ہے کہ سب کا ذکر ممکن نہیں۔۔ہماری پولیس ہمارا فخر ہے۔پولیس سربراہ مظم جاہ انصاری ہوں یا انعام غنی ۔سیدوزیر ہوں یا قاضی جمیل
۔سہیل تاجک ۔ یہ صلاح الدین
سب ہمارا غرور ہیں۔ . فیروز شاہ ۔
اخترحیات، عبدالغفور افریدی. فدرت اللہ مروت ہوں یا اشتیاق مروت، نعیم خان۔ہوں یا سعید خان ۔ میروعظ خان ہوں یا اول خان یا ہوں زیب اللہ خان ۔یا ہوں جہانزیب خان برکی ۔ظہور آفریدی ہوں یا یاسر آفریدی سجاد خان ہوں
۔یا پھر نجیم الحسنین ان
جیسے بہت سے بہادر افسران پولیس میں بھرتی ہونےوالوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔۔ جنہوں نے محنت کرکے قیام امن میں اھم کردار ادا کیا ۔جبکہ آئی جی پولیس خیبرپختونخوا مظیم جاہ انصاری اب اس بہادر فورس کی گمان سنبھالتے ہوں تک ودو میں مصروف عمل ہیں۔

بات کریں پنجاب پولیس کی تو امن کی اس آبیاری میں اس کے بھی ڈیڑھ ہزار جوانوں کا خون شامل ہے۔۔یزاروں شہدا ء کی قربانیاں پولیس کے ہر افسر و اہلکار کو یاد دہانی کراتی ہیں کہ پولیس فورس محض ایک ملازمت کا نام نہیں بلکہ انتہائی مقدس مشن ہے جسے وہ اپنے خون کے آخری قطرے تک پوری ایمانداری اور فرض شناسی کے ساتھ ادا کرتے رہیں گے۔ سندھ پولیس کی تاریخ بھی ایسی قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔شہداء کی تختی پر ہزاروں اہلکاروں کا نام سجا ہے۔۔بلوچستان میں بھی ہمارے جوان امن کیلئے دن رات ایک کر رہے ہیں۔۔ہماری پولیس کی جرات، بہادری اور انسانی ہمدردی کی ایسی مثالیں کہ آفرین۔۔ اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر شب و روز ڈیوٹی نبھا رہے ہیں۔ اس مہم میں خواتین پولیس اہلکار بھی مردوں کے شانہ بشانہ ہیں۔۔پاک فوج کے بعد اگر کسی نے دل و جان سے اپنے فرائض نبھائے ہیں تو وہ پولیس ہے۔۔عظیم قومیں اپنے شہداء کی لازوال قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔شہدائے پولیس محکمے کا قابل فخر سرمایہ ہیں۔سلام ان جوانوں کو جنہوں نے وطن پر جان واری۔۔ دن دیکھا نہ رات۔۔ ہمارے سکون کی خاطر اپنا سکون چھوڑا۔۔ ۔یہ قوم آپ کی احسان مند ہے۔۔ آپ کے مقدس جذبوں اور خدمت کو ہمارا سلام۔۔ اے پاک وطن تیرے جیالوں کو سلام،،اے پاک وطن تیرے رکھوالوں کو سلام،، سلام ان جوانوں کو جنہوں نے وطن پرزندگی وار دی،،سلام ان ماؤں پرجنہوں نے ایسے سپوتوں کو جنم دیا،، سلام ان بہنوں،بیواؤں اوربچوں پر جنہوں
نے شہداء کے مشن کو اپنا مشن سمجھا۔۔آج 4اگست ہے،،آپ بھی شہیدوں کی قبروں پر جایئے،، فاتحہ خوانی کیجیئے،، پھول چڑھایئے،،شہداء کے گھر حاضری دیں،،ان کی ہمت بندھایئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں