142

جمہوریت وہیں مستحکم ہوتی ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہو: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت وہیں مستحکم ہوتی ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہو، دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی اس کے باوجود ہمیں خطرناک ملک کہا گیا۔

اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے تمام مسائل کا حل قانون کی حکمرانی میں ہے، ایک وقت تھا جب کہا جا رہا تھا کہ پاکستان ایشیا کا کیلیفورنیا بننے جا رہا ہے، پاکستان ایشیا میں بڑی تیزی سےترقی کر رہا تھا، پھر ہم نے اپنے ملک کازوال بھی دیکھا۔ کرپشن قانون کی حکمرانی نہ ہونےکی علامت ہے، قانون کی حکمرانی جرائم پیشہ افراد کو آگے بڑھنے سے روکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 80 ہزارجانوں کی قربانی دی اس کے باوجود امریکی تھنک ٹینکس کہہ رہے ہیں پاکستان ایک خطرناک ملک ہے جس پر ہماری طرف سےکوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔ بھارت کشمیر میں جو کچھ کر رہا ہے مغرب اس پر تنقید نہیں کرتا۔ ہمارے ملک میں ریسرچ کلچر کی شدید کمی ہے۔ پاکستان میں تعلیم کے 3 طرح کے نظام چل رہے ہیں۔ تھوڑے لوگ انگلش میڈیم، کچھ اردو میڈیم اور کچھ دینی مداراس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، ایک علاقے کی ترقی اور دوسرے کا پیچھے رہ جانا بھی انتشار پیدا کرتا ہے، جب ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ہوتا رہے اور باقی پیچھے رہ جائیں تو وہ ملک کبھی محفوظ نہیں رہتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں