160

سورج سے 10 گُنا زیادہ طاقتور لَپٹیں اُگلنے والا ستارہ

ماہرینِ فلکیات ایک ایسے ستارے کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس سے نکلنے والے آگ کی لَپٹیں یعنی سُر فلیئرس اب تک کی ریکارڈ کی جانے والی سب سے طاقتور لَپٹوں سے 10 گُنا بڑی ہیں۔


اس انکشاف سے سائنسدانوں میں خوف کی یہ لہر دوڑ گئی ہے کہ اس طرح کی بڑی لہر ہمارا سورج بھی خارج کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر جی پی ایس سگنلز کی تباہی ہوسکتیہے اور پاور گرڈز بند ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی لَپٹیں خیالی طور پر ممکن ہیں لیکن ایسا ہر چند ہزار برسوں بعد ہوتا ہے۔

تحقیق کے مصنفین میں سے ایک یوٹا نوٹسو کا کہنا تھا کہ سُپر فلیئرس سورج سے نکلنے والی لَپٹوں سے بہت بڑی ہیں۔

ہمیں شک ہے کہ یہ مزید بڑا اخراج کریں گے لیکن ابھی تک یہ ایک اندازہ ہی ہے۔

محققین نے 111 نوری سالوں کے فاصلے پر موجود EK Draconis نامی ستارے پر نظریں جما لی ہیں جو سائزمیں تو ہمارے سورج کے برابر ہے لیکن عمر میں بہت چھوٹا ہے۔ کائنات کے اعتبار سے اس کی عمر 10 کروڑ سال ہے جبکہ ہمارے سورج کی عمر 4.6 ارب سال ہے۔

اپریل 2020 میں اس ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ EK Draconis نے نہایت گرم پلازمہ کا بادل خارج کیا جس کا وزن کھربوں کلو گرام تھا۔ یہ اخراج سورج جیسے ستارے سے ہونے والے اخراج سے 10 گُنا زیادہ جو اب تک کا سب سے طاقتور ترین تھا۔


ٹیم نے یہ مشاہدہ کرنے سے قبل اس ستارے کا 32 راتوں تک تجزیہ کیا۔

سُپر فلیئر کے خارج ہونے کے 30 منٹ محققین نے مشاہدہ کیا کہ وہ اخراج ستارے کی سطح سے دور جا رہی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں