167

3 جنوری کو ملک میں بلیک آؤٹ کیوں ہوا؟ انکوائری رپورٹ سامنے آگئی

اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے این ٹی ڈی سی، حبکو ٹو پورٹ قاسم الیکڑک پاور کمپنی کے الیکڑک کو رواں سال جنوری میں بلیک آؤٹ کا ذمہ دار قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بلیک آؤٹ کی انکوائری رپورٹ جاری کردی، جس میں این ٹی ڈی سی، جنکو ٹو پورٹ قاسم الیکڑک پاور کمپنی کے الیکڑک بلیک آؤٹ کی ذمہ دار قرار دیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے جنوب میں ونڈ پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداور بڑھائی گئی، شمال میں واقع پن بجلی پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں کمی کی گئی ، بجلی کی ترسیلی لائنوں کی استعداد سے زیادہ فراہمی سے سسٹم غیر متوازن ہوا۔نیپرا کا کہنا تھا کہ ساوتھ میں فریکوئنسی زیادہ اور جنوب میں کم تھی ، پورٹ قاسم پاور پلانٹ رن بیک موڈ میِں جانے سے کے ٹو کے تھری پلانٹس ٹرپ کر گئے ، کے 2 کے 3 ٹرپ کرنے سے 1940 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی۔رپورٹ میں کہنا تھا کہ لکی،اینگرو، شنگھائی الیکڑک اور تھر کول میں کیسکیڈنگ ہوئی، ساوتھ زون کو بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے ساوتھ ریجن میں بلیک آؤٹ ہوگیا ، سسٹم میں 3834 میگاواٹ بجلی شامل کرنے کے باوجود نارتھ ریجن ٹرپ کرگیا اور این پی سی سی میں سکاڈاسسٹم نہ ہونے سے پاور پلانٹس کی بحالی میں تاخیر ہوئی۔انکوائری کمیٹی نے بجلی کی ترسیل کے لئے ایچ وی ڈی سی سسٹم کو مضبوط کرنے اور این ٹی ڈی سی سٹاف کی ترسیلی نظام کو سمجھنے کے لئے ٹریننگ کی سفارش کی۔کمیٹی نے سفارش کی کہ ڈیموں سے پانی کے اخراج کی مقدار کے تعین کے لئے ایس او پی قائم کیا جائے اور جدید ٹیکنالوجی والی ڈیوائسز کی تنصیب کی جائیں۔انکوائری کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاور سسٹم کی سیکورٹی کے لئے سکاڈا سسٹم بہت ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں