118

الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے کیسے مشاورت کی؟جسٹس جمال مندوخیل کابیان سامنے آگیا

اسلام آباد:پنجاب اور خیبرپختونخو اانتخابات ملتوی کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ انتخابات کیس ازخودنوٹس پر فیصلہ چار تین سے ہے ،سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے نے ازخودنوٹس کو مستردکیا تھا، اکثریتی ججز کے مطابق انتخابات کا حکم نہیں دیاگیا۔ پنجاب اور خیبرپختونخو اانتخابات ملتوی کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل بنچ میں شامل ہیں۔گزشتہ روز اٹارنی جنرل کی جانب سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی گئی تھی ،دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ وضاحت کرنا چاہتا ہوں سپریم کورٹ کے انتظامی مسائل کو اندرونی معاملہ کہا تھا، اپنے اختلافی نوٹ پر قائم ہوں ، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ انتخابات کیس ازخودنوٹس پر فیصلہ چار تین سے ہے ،سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے نے ازخودنوٹس کو مستردکیا تھا، اکثریتی ججز کے مطابق انتخابات کا حکم نہیں دیاگیا۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے کیسے مشاورت کی؟صدر مملکت نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیسے کردیا؟سپریم کورٹ کا آرڈر آف دا کورٹ4 ججز کا فیصلہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں