119

جن معاملات پر پاکستان کو تشویش ہے حل کریں گے: افغان طالبان

کابل: (نیوزڈیسک)افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کاکہنا ہے کہ جن معاملات پر پاکستان کو تشویش ہے حل کریں گے، ہماری سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہو گی۔

افغان میڈیا کے مطابق کابل میں طالبان ترجمان نے پریس کا نفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی وفد افغانستان میں امن و امان سے متعلق بات چیت کے لیے آیا تھا، وفد نے سیکیورٹی اور دیگر معاملات پر بات کی، پاکستان سے درخواست ہے وہ افغانوں کے لیے سرحدوں کے دروازے کھلے رکھے جبکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے جس پر ان کے شکرگزار ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری خطے کو جوڑنے کیلئے بہت اہم منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے مختلف معاملات پر پاکستان کی تشویش جائز ہے تاہم جن معاملات پر پاکستان کو تشویش ہے انہیں حل کریں گے جب کہ ہماری سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ دشمن کے آخری گڑھ صوبہ پنج شیر کو بھی فتح کر لیا، قوم کی دعاؤں سے کامیابی حاصل کی، وادی کے لوگ ہمارے بھائی ہیں، کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہو گی۔ افغانستان کےعوام طالبان کا مکمل ساتھ دیں گے، جرگہ اور مذاکرات سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان میں اب جنگ کا دور ختم ہو چکا، طالبان کی طرف سے اقتدار سنبھالنے پر عام معافی کا اعلان کیا گیا۔ پنج شیرمیں کوشش کی گئی کہ عام شہریوں کانقصان نہ ہو، کابل میں حالات ٹھیک اور ہمارےکنٹرول میں ہیں۔ چین نے ہمیں معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے، ہماری خواہش ہو گی چین کے بڑے اقتصادی منصوبوں کاحصہ بنیں۔

یہ بھی پڑھیں: کسی کو پاکستان کیخلاف اپنی زمین استعمال کرنے نہیں دینگے:افغان طالبان کاواضح اعلان

طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان سی پیک منصوبے میں شمولیت کا خواہاں ہے، نئی حکومت کی تشکیل میں تمام فریقین کو شامل کیا جائے گا، کاسا گیس پائپ لائن منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

ذبیح اللہ مجاہد نے دنیا سے اپیل کی کہ افغانستان کی تعمیروترقی میں مالی معاونت کریں، افغانستان سے انخلا کے بعد تمام فوجی سازوسامان ناکارہ بنایا گیا، عام معافی کے بعد کسی کو گرفتار نہیں کیا، گرفتاریاں عام جرائم میں ملوث افراد کی ہو سکتی ہیں۔ افغانستان میں ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی عائد کر دی، فائرنگ کرنیوالے 80 افراد کو گرفتارکیا،عام شہریوں کے اسلحہ رکھنے پر پابندی ہو گی۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ قطر اور ترکی کی معاونت سےکابل ایئرپورٹ بحال کر دیا، کابل ایئرپورٹ سے اندرون ملک پروازوں کاسلسلہ شروع کر دیا گیا۔ کابل ایئرپورٹ جلد بیرون ملک پروازوں کیلئے بحال کر دیا جائے گا۔ طالبان کی سکیورٹی فورسز کا یونیفارم متعارف کرایا ہے۔

امریکا سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج نے انخلا سے پہلے کابل ایئرپورٹ کو نقصان پہنچایا، پنجشیرمیں جنگ کی وجہ سےجزوی غذائی قلت کا سامنا تھا، افغانستان کےاصل مالک افغان عوام ہیں، حکومت سازی کیلئے مشاورت جاری ہے، جلد حکومت کااعلان کریں گے، پنج شیرمیں بجلی، ٹیلی فون اورانٹرنیٹ بحال کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی جانب سے پاکستان کیلئے کوئی مشکلات نہیں ہونگی: ذبیح اللہ مجاہد

دوسری طرف افغان طالبان پنج شیر کی مزاحمتی فورس پر حاوی، پنج شیر کے گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹرزپر قبضہ کر لیا، طالبان نے صوبے کے تمام 7 اضلاع کا کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔ لڑائی میں مزاحمتی فورس کے ترجمان اور ڈاکٹر عبد اللہ عبداللہ کے بھانجے فہیم دشتی، تین اہم کمانڈرز جنرل عبدالودود، منیب امیری اور گل حیدر مارے گئے، جھڑپوں میں ایک طالبان کمانڈر بھی 13 محافظوں سمیت ہلاک ہو گیا۔

اُدھر احمد مسعود نے جنگ بندی کیلئے مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر طالبان ان کے علاقوں سے اپنی فوج پیچھے ہٹا لیں تو وہ بھی مثبت اقدامات کریں گے۔

اے ایف پی کے مطابق انہوں نے افغان عوام سے قومی بغاوت کی بھی اپیل کی ہے۔

طالبان کلچرل کمیشن کے سربراہ احمد اللہ واثق نے چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجشیر یقینی طور پر نئی افغان حکومت کے کنٹرول میں آرہا ہے، جیت کا یقین ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پنجشیر کے لیڈر مذاکرات کی ناکامی کے ذمہ دار ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں