135

جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار جے ایف 17 تھنڈر طیارہ پاک فضائیہ کا اہم ترین ہتھیار

جے ایف 17 تھنڈر طیارہ پاک فضائیہ کا اہم ترین ہتھیار، حد نگاہ سے بھی آگے مار کرنے والے اور انفراریڈ شارٹ رینج میزائلوں سے لیس ہوچکا۔ جے ایف سیونٹین بحری جہاز تباہ کرنے والے میزائلوں، لیزر گائیڈڈ بم اور کلسٹر بم بھی استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دفاعی خود انحصاری کی پالیسی کے تحت 1998 میں پاکستان اور چین کے درمیان جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی مشترکہ تیاری کا معائدہ ہوا۔ پہلے پروٹو ٹائپ طیارے کی تیاری 30 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہوئی اور طیارے نے ستمبر 2003 میں اڑان بھری۔ جے ایف سیوینٹین نے 23 مارچ 2007 کو فلائی پاسٹ میں حصہ لیا اور پاکستان ائیر فورس کا حصہ بن گیا۔

جے ایف 17 تھنڈر طیارہ ہر قسم کے موسم میں ایک کار آمد طیارہ ہے اور 1.6 میک کی رفتار سے پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈیجیٹل الیکٹرونک کنٹرول سسٹم کی بدولت جے ایف 17 تھنڈر طیارہ چھوٹے اور خطرناک ائیر فیلڈ میں بھی اڑسکتا ہے اور اپنی خصوصیات میں ایف 16 کا ہم پلہ ہے۔

طیارے میں فضاء میں ری فیولنگ کی صلاحیت کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ائیر بورن ریڈار کو اپ گریڈ کرنے سے لڑاکا طیارے کی فضائی برتری میں زبردست اضافہ ہوا۔ پاک فضائیہ جے ایف سیونٹین تھنڈر سے کم رفتار محو پرواز ہدف کو نشانہ بنانے کا کامیاب تجربہ بھی کر چکی ہے۔

جے ایف سیوینٹین طیارہ بحری جہاز تباہ کرنے والے میزائلوں کے ساتھ بم، لیزر گائیڈڈ بم، رن وے تباہ کرنے والے بم اور کلسٹر بم بھی استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جے ایف 17 تھنڈربلاک تھری جدید ترین ریڈار کے ساتھ رافیل طیاروں سے بہتر جنگی صلاحیتوں کا حامل ہے۔ جے ایف سیونٹین کے آپریشن کے دوران اخراجات بھی انتہائی کم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب نائیجریا سمیت دنیا کے کئی ممالک کو فروخت کیا جا رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں