306

راول ڈیم سے آ لودگی کا خاتمے کے لیےسیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ تا خیر کا شکا ر سی ڈی اے حکام اس بارے میں اب تک کیا اقدامات کیے تمام تر تفصیلات جانئے چینل 51کی خصوصی رپورٹ میں

اسلام آ باد (رپورٹ حبا عباسی)سی ڈی اے حکام نے منصوبہ بندی کمیشن میں معاملہ اٹھانے کے لیے

وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔ یہ وہی منصوبہ ہے جس کے تحت راول ڈیم کے کیچمنٹ ایریاز میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جانے تھے، جس کا مقصد راول ڈیم سے آلودگی کا خاتمہ تھا۔ لیکن مالیاتی بولی کی میعاد ختم ہونے کے بعد ابتری کا شکار ہے۔ منصوبے کی عارضی لاگت 3.9 بلین روپے ہے جسے بالترتیب 64 اور 36 فیصد کے تناسب سے وفاقی اور پنجاب حکومتیں بانٹنا ہیں۔حال ہی میں، سی ڈی اے نے وزارت داخلہ سے درخواست کی تھی کہ وہ یہ مسئلہ پلاننگ کمیشن کے ساتھ اٹھائے تفصیلات میں جانے سے قبل اپ سے گزارش ہے کہ ہمارے چینل کو سبسکرائب کریں اور موجود بیل کے آ ئکن کو دبا دیں تاکہ ہماری آنے والی ویڈیوز بروقت اپ تک پہنچ سکیں ۔اس کا مقصد راول ڈیم میں پانی کو داخل ہونے سے پہلے آلودگی سے پاک کرنا تھا ، لینڈ ٹریٹمنٹ کے تحت نالوں کا پانی خصوصی طور پر تیار کیے گئے ٹینکس میں ڈالا جائے گا جہاں پانی کو سیوریج اور دیگر آلودگی کے اسباب سے صاف کرنا۔ ٹینکوں سے نکلنے والے پانی سے 90 فیصد آلودگی ختم ہو جائے گی تا کہ ڈیم میں داخل ہونے سے قبل پانی کو مکمل طور پر آلودگی سے پاک کیا جانا تھا اس منصوبے پر ہونے والے اخراجات اور اس منصوبے کی نگرانی سی ڈی اے نے کی ہے جبکہ مکمل ہونے کے بعد اسکا کنٹرول ایم سی آئی کے سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کے حوالے کر دیا ہے سی ڈی اے حکام نے منصوبہ بندی کمیشن میں معاملہ اٹھانے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ادارہ دوبارہ ٹینڈرنگ پر غور کر رہا ہے۔سی ڈی اے نظر ثانی شدہ PC-I کی منظوری حاصل نہیں کر سکا۔STPs کی تکمیل کا وقت 14 ماہ ہے اور وہ روزانہ تقریباً 9.6 ملین گیلن (MGD) کا علاج کریں گےاس طرحکے بہت سے منصوبے ہوںگے جن پر عارضی لاگت ملین کے حساب سے ہو گی ابھی تو ایک ریسرچ ہے، جس کی بھی ہیں اسی طرح سے بہت سے منصوبے کسی کی حکومت میں بنتے ہیں اور ان پر تعمیراتی کام بھی جارہی ہوتا ہے اور پیسہ بھی لگتا ہے پھر سے نئی حکومت اتی ہے تو وہ منصوبے اربوں کی لاگت سے وہی رہ جاتے ہیں اور نئے منصوبے بن

جاتے ہیں اور کوہی پوچھنے والے بھی نہیں ہوتے ہیں اب اس کا ذمہ دار کون ہے؟؟

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں