273

سنو گوگل آج کیا پکاؤں سے لے کر میرا وزن کیسے کم ہوگا تک، پاکستانی خواتین ہر روز گوگل سے کیا سوالات پوچھتی ہیں؟ دلچسپ انکشافات

پاکستان کی آبادی میں خواتین کی شرح 51 فی صد تک ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ خصوصاً شہروں میں رہنے والی

خواتین تیزی سے تعلیم سے آراستہ ہو کر مردوں کے شانہ بشانہ اپنا کردار ادا کر رہے ہیں- ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت دو کروڑ سے زيادہ خواتین نہ صرف موبائل فون استعمال کر رہی ہیں بلکہ اس کے ذریعے انٹرنیٹ کا استعمال بھی کر رہی ہیں اور اس استعمال میں رابطوں کے علاوہ وہ جدید ترین معلومات کے حصول کے لیۓ گوگل کا استعمال بھی کر رہی ہیں۔ گوگل کا استعمال اور خواتین گوگل ایک سرچ انجن ہے جو کسی بھی حوالے سے سوال کا جواب اور اس سے منسلک معلومات انٹرنیٹ کے ذریعے اپنے صارف تک پہنچاتی ہے۔ گوگل سرچ انجن کی کامیابی کا ایک بڑا سبب ان کی یہ سہولت بھی ہے کہ اس میں اپنے سوالات کو تحریر کرنے کے ساتھ ساتھ زبانی طور پر بھی پوچھا جا سکتا ہے- گوگل سے پاکستانی خواتین کے سوالات سال 2021 میں پاکستان کی تقریبا دو کروڑ خواتین نے گوگل کا استعمال کیا ان کی عمریں 15 سے 34 سال کے درمیان تھی اور ان میں سے زيادہ تر خواتین نے گوگل سے جو سوالات پوچھے ان کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے- موٹاپا کم کیسے کیا جا سکتا ہے اگرچہ ہر دور میں خواتین اپنی خوبصورتی کے حوالے سے حساس رہی ہیں اور اس کے لیے بڑی بوڑھیوں کے ٹوٹکوں کا استعمال کرتی تھیں مگر اب ان کو رہنمائی کے لیے جب سے گوگل ملا ہے تو وہ اپنی خوبصورتی بڑھانے کے ٹوٹکے گوگل سے پوچھتی نظر آتی ہیں- چوبیس سال سے بڑی عمر کی زیادہ تر خواتین نے سب سے زيادہ گوگل سے وزن کم کرنے کے طریقے معلوم کرنے کی کوشش کی ہے اور گوگل سے یہی معلوم کرنے کی کوشش کرتی رہیں کہ کون سی ایکسرسائز کی جائے یا کون سی غذا کھائی جائے جو وزن کم کر دے؟ خوبصورتی بڑھانے کے طریقے عام طور پر پندرہ سال سے پچیس سال کی عمر کی خواتین سوشل میڈیا کا استعمال زيادہ کرتی ہیں اور اس کے ذریعے وہ اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہتی ہیں- لیکن ایسی خواتین گوگل کا استعمال خوبصورتی بڑھانے کے ٹوٹکے جاننے کے لیے کرتی نظر آئيں اور اس کے لیے رنگت بہتر کرنے جلد کی حفاظت کے لیے ٹوٹکے معلوم کرنے پر ہی انہوں نے اکتفا کیا- ڈپریشن دور کرنے کے طریقے سال 2021 اس حوالے سے کافی مختلف رہا کہ کرونا وائرس کے سامنے آنے کے بعد یہ سال ایک طرح سے لاک ڈاؤن کا سال رہا جس کی وجہ سے زيادہ تر آبادی کو گھروں تک محدود رہنا پڑا جس نے خواتین میں بھی ڈپریشن کی شرح کو کافی بڑھا دیا- اس وجہ سے بیس سال سے تیس سال کی عمر کی زیادہ تر خواتین گوگل پر ڈپریشن کم کرنے کے طریقے ڈھونڈتی رہیں اور ایسے علاج ڈھونڈتی نظر آئیں جس کے ذریعے وہ گھر پر ہی ڈپریشن کا خاتمہ کر سکیں- بال کیسے بڑھائے جائيں ہر عمر کی خواتین اس بات کی خواہشمند نظر آئی کہ وہ اپنے بالوں کو کیسے لمبا اور گھنا بنا سکیں اس کے لیے اب بڑی بوڑھیوں کے ٹوٹکے استعمال کرنے کا دور پرانا ہوا اب زيادہ تر خواتین گوگل کی مدد سے بال لمبے اور گھنے بنانے کے ٹوٹکے جاننے کی کوشش کرتی نظر آئيں- کھانے بنانے کی تراکیب خاتون خانہ کے کاندھوں پر ایک ذمہ داری کھانا بنانے کی بھی ہوتی ہے جس سے بہترین ترین طریقے سے عہدا برا ہونے کے لیے بھی وہ گوگل کی مدد لے رہی ہیں اور نت نئے کھانوں کی تراکیب جاننے کے لیے گوگل سے اکثر یہ پوچھتی نظر آتی ہیں کہ آج کیا پکاؤں- کیرئير کا انتخاب پاکستان کی خواتین اب ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں اور اس کی بنیادی وجہ ان میں تعلیم کے حصول کا شعور اور اپنے کیرئير میں کامیابی کا جنون بھی ہے- اس وجہ سے اس سال خواتین کی ایک بڑی تعداد نے گوگل سے تعلیمی حوالے سے اور کیرئير کے حوالے سے نہ صرف سوالات پوچھے بلکہ اس کی مدد سے اچھی نوکریوں کے حصول کے لیۓ بھی کوشش کی- خواتین کی بڑی تعداد میں انٹرنیٹ کے استعمال نے ان کو ترقی کی اس دور میں شامل کر دیا

ہے اس طرح سے نہ صرف وہ گھر بیٹھے جدید ترین معلومات حاصل کر سکتی ہیں بلکہ نت نئی چیزیں بھی سیکھ رہی ہیں –

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں