138

گھر سے گیا تو پنچر والے کا بیٹا تھا مگر اب واپس آفسر بن کر آیا ہوں ۔۔ غریب لڑکے نے نئی مثال قائم کر دی

محنت کا پھل(خصوصی فیچر) انسان کو ملتا ہی ہے جس کا منہ بولتا ثبوت سندھ کا یہ جوان ہے جس کا والد موٹر سائیکل کو پنچر لگاتا ہے مگر وہ کہتے ہیں نا کہ کہ عقل کسی کی جاگیر تو نہیں۔ انسان محنت کرے تو کیا کچھ نہیں حاصل

کر سکتا۔یہی وجہ ہے کہ سندھ کے علاقے عمر کوٹ سے جوان اشوک کمار پاکستان ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس (اے۔ایس۔ ایف) میں اے۔ایس۔آئی تعینات ہو گیا ہے۔نہ کسی کی سفارش تھی صرف اور صرف اللہ پاک کی زات کا سہارا تھا۔ ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ جب یہ اپنے علاقے عمر کوٹ میں بس میں بیٹھ کر واپس آتا ہے۔تو اس کا والد اور دیگر رشتہ دار اسے لینے آتے ہیں۔ اس دوران اشوک کمار کے چہرے پر خوشی دیکھنے والی ہو تی ہے وہ فوراََ اپنے والد کے پاؤں چھوتا ہے جو کہ ہندو مذہب میں بڑوں کو عزت دینے کا ایک طریقہ ہے۔یہی نہیں اسی ویڈیو میں یہ بھی دیکھایا جاتا ہے کہ جب وہ اے۔ایس۔ ایف کی وردی پہنے اپنے علاقے میں داخل ہوتا ہے تو پوا محلہ حیران رہ جاتا ہے کہ یہ کیسے ہو گیا لیکن بچے کی محنت پر اسے خوب مبارکباد بھی دیتے ہیں۔مزید یہ کہ گھر کے دروازے پر والدہ ہندو رسم و رواج کے مطابق بچے کی آرتی اتارتی ہے اور گھر کی دادی بچے کے سر پر سے نوٹ وار تی ہے۔ اور ایک رشتہ دار آ کر خوشی میں اجرک پہناتا ہے۔یہ ساری خوشیاں بے شک اللہ پاک ہی کی دین ہیں مگر اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ پاکستان میں جو لوگ کہتے ہیں کہ سرکاری نوکری سفارش سے ملتی ہے وہ بالکل غلط

کہتے ہیں۔ جب ایک پنچر لگانے والے کا بچہ آ گے آ سکتا ہے تو ہر کوئی محنت کر کے آ گے آسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں